Experience Tumblr Like Never Before
آج تک سرخ و سیہ صد یوں کے سائے کے تلے
آدم و حوّا کی اولاد پہ کیا گذری ہے
موت اور زیست کی روزانہ صف آرائی میں
ہم پہ کیا گزرے گی، اجداد پہ کیا گزری ہے
اِن دمکتے ہوے شہروں کی فراواں مخلوق
کیوں فقط مرنے کی حسرت میں جیا کرتی ہے
یہ حسیں کھیت پھٹا پڑ تاہے جوبن جن کا
کس لئے اِن میں فقت بھوک اُگا کرتی ہے
A new favorite from Faiz <3
کرو کج جبیں پہ سر کفن مرے قاتلوں کو گماں نہ ہو
کہ غرورِ عشق کا بانکپن پسِ مرگ ہم نے بھلا دیا
~فیض احمد فیض
HOW CAN SOMEONE EVEN COME UP WITH SOMETHING THIS GENIUS. A STRAIGHT PUNCH TO THE GUT.